ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ویاپم گھوٹالے میں634طلبا کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، اجتماعی نقل کے مجرم طلبا کے داخلے منسوخ

ویاپم گھوٹالے میں634طلبا کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، اجتماعی نقل کے مجرم طلبا کے داخلے منسوخ

Tue, 14 Feb 2017 10:31:55  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،13؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے مشہور ویاپم گھوٹالے سے منسلک ایک معاملے میں اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔کورٹ نے ان تمام طلبا کو راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ہائی کورٹ کے فیصلہ کو برقرار کرتے ہوئے اجتماعی نقل کے مجرم طالب علموں کے داخلے منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کو یہ طے کرنا تھا کہ اجتماعی نقل کے مجرم 634طلبہ کوراحت دی جائے یا نہیں؟اس سے پہلے 268طلبا کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ نے ایک دلچسپ فیصلہ سنایا تھا، معاملہ کی سماعت کر رہی بنچ نے دو الگ الگ فیصلے سنائے۔سماعت کر رہے جسٹس جے چیلامیشور نے تمام فریقوں کی دلیلوں کو سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عوام کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے تمام 634طلباکوگریجویشن مکمل ہونے کے بعد پانچ سال تک ہندوستانی فوج کے لیے بغیر کسی تنخواہ کے کام کرنا پڑے گا۔پانچ سال پورے ہونے پر ہی انہیں ڈگری دی جائے گی، اس دوران انہیں صرف گزارہ بھتہ دیا جائے گا۔وہیں جسٹس ابھے منوہراسپرے نے ہائی کورٹ کے داخلہ منسوخ کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے طالب علموں کی اپیل کو مسترد کر دیا۔اس کے بعدمعاملے کوتین ججوں کی بنچ کو سپردکیا گیا۔واضح رہے کہ ویاپم گھوٹالہ میں اجتماعی نقل کی بات سامنے آنے پر2008-2012 بیچ کے طلبا کے داخلے منسوخ کر دئیے گئے تھے۔اس کے بعد سبھی طالب علموں نے کورٹ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔


Share: